اسلام اباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جن علاقوں میں ہمیں ہرایا جا رہا ہے وہاں کل آر او کے دفاتر کے سامنے عمران خان کی ہدایت پر احتجاج کریں گے۔
چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف وفاق ، پنجاب اور کے پی کے میں حکومت بنائے گی۔
تحریک انصاف کی کامیابی کو غلامی نا منظور کے نام کرتے ہیں۔ لوگوں نے غلامی کو ریجیکٹ کر دیا اسلام آباد میں رؤف حسن اور دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان کی ہدایت پر جن علاقوں میں ہمیں ہرایا جا رہا ہے وہاں کل آر او کے دفتر کے سامنے احتجاج کریں گے احتجاج پرامن ہوگا۔
اپ کے پاس ڈنڈے نہیں پاکستان کا جھنڈا ہونا چاہیے کل پاکستان تحریک انصاف کے کارکن سبز ہلالی پرچم اٹھائیں آر او کے دفتر کے سامنے پہنچیں اور اپنے حق کے لیے آواز بلند کریں ہاری ہوئی سیٹ کو دوبارہ وننگ سیٹ بنائیں گے۔
الیکشن کمیشن شفاف انتخابات کرانے میں ناکام ہو گیا پاکستان تحریک انصاف کی جیتی ہوئی نشستوں کو ہرایا گیا۔
ہمارا کسی سے کوئی جھگڑا نہیں مستقبل کی طرف بڑھنا چاہتے ہیں ہمارا مطالبہ ہے کہ فارم 45 کے مطابق نتائج کا جلد از جلد اعلان کیا جائے
انہوں نے کہا کہ صدر مملکت عارف علوی ہمیں ہی حکومت بنانے کی دعوت دیں گے بہت جلد وزیر اعلی کے ناموں کا اعلان کریں گے پنجاب کے عوام کو عوامی وزیراعلی ملنے جا رہا ہے حکومت ملک کے لیے بنائیں گے اگر مرضی کی حکومت بنائی گئی تو معیشت برداشت نہیں کر سکے گی۔ ہم آئین و قانون کے مطابق ذمہ داری نبھائیں گے برسٹر گوہر نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ قانون کا تقاضہ ہے کہ الیکشن کمیشن دو بجے تک سارے نتائج ڈکلیئر کرے یہ اس کی آئینی ذمہ داری تھی
دو بجے تک کسی صورت نتیجے کا اعلان نہ ہو سکا تو وجوہات بتائی جائیں صبح 10 بجے تک نتائج کا عمل ہر صورت مکمل ہونا چاہیے تھا قانون کے مطابق فارم 45 سے نتیجہ اخذ ہوتا ہے تحریک انصاف کی اس فتح کو غلامی نا منظور کے نام منسوب کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ عوام نے آٹھ فروری کو پرامن طریقے سے حق رائے دیہی سے استعمال کیا۔
پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے کہ کوئی بھی پارٹی خیبر پختون خواہ سے اتنی بڑی تعداد میں قومی اسمبلی کی نشستیں جیتی ہو۔
تمام جماعتوں سے اپیل ہے کہ وہ سب کے مینڈیٹ تسلیم کریں پاکستان تحریک انصاف کی قیادت کے خلاف بوگس کیس بنائے گئے الحمدللہ پاکستان تحریک انصاف کو اس وقت 170 سیٹوں کی برتری حاصل ہو چکی ہے تمام مشکلات کے باوجود الیکشن کے لیے جدوجہد جاری رکھی۔ پریس کانفرنس سے دیگر رہنماؤں نے بھی خطاب کیا